آية :
7
كَلَّآ إِنَّ كِتَٰبَ ٱلۡفُجَّارِ لَفِي سِجِّينٖ
یقیناً بدکاروں کا نامہٴ اعمال سِجِّينٌ میں ہے.(1)
آية :
8
وَمَآ أَدۡرَىٰكَ مَا سِجِّينٞ
تجھے کیا معلوم سِجِّينٌ کیا ہے؟
آية :
9
كِتَٰبٞ مَّرۡقُومٞ
(یہ تو) لکھی ہوئی کتاب ہے.
آية :
10
وَيۡلٞ يَوۡمَئِذٖ لِّلۡمُكَذِّبِينَ
اس دن جھٹلانے والوں کی بڑی خرابی ہے.
آية :
11
ٱلَّذِينَ يُكَذِّبُونَ بِيَوۡمِ ٱلدِّينِ
جو جزا وسزا کے دن کو جھٹلاتے رہے.
آية :
12
وَمَا يُكَذِّبُ بِهِۦٓ إِلَّا كُلُّ مُعۡتَدٍ أَثِيمٍ
اسے صرف وہی جھٹلاتا ہےجو حد سے آگے نکل جانے واﻻ (اور) گناه گار ہوتا ہے.
آية :
13
إِذَا تُتۡلَىٰ عَلَيۡهِ ءَايَٰتُنَا قَالَ أَسَٰطِيرُ ٱلۡأَوَّلِينَ
جب اس کے سامنے ہماری آیتیں پڑھی جاتی ہیں تو کہہ دیتا ہے کہ یہ اگلوں کے افسانے ہیں.(1)
آية :
14
كَلَّاۖ بَلۡۜ رَانَ عَلَىٰ قُلُوبِهِم مَّا كَانُواْ يَكۡسِبُونَ
یوں نہیں(1) بلکہ ان کے دلوں پر ان کےاعمال کی وجہ سے زنگ (چڑھ گیا) ہے.(2)
آية :
15
كَلَّآ إِنَّهُمۡ عَن رَّبِّهِمۡ يَوۡمَئِذٖ لَّمَحۡجُوبُونَ
ہرگز نہیں یہ لوگ اس دن اپنے رب سےاوٹ میں رکھے جائیں گے.(1)
آية :
16
ثُمَّ إِنَّهُمۡ لَصَالُواْ ٱلۡجَحِيمِ
پھر یہ لوگ بالیقین جہنم میں جھونکے جائیں گے.
آية :
17
ثُمَّ يُقَالُ هَٰذَا ٱلَّذِي كُنتُم بِهِۦ تُكَذِّبُونَ
پھر کہہ دیا جائے گا کہ یہی ہے وه جسے تم جھٹلاتے رہے.
آية :
18
كَلَّآ إِنَّ كِتَٰبَ ٱلۡأَبۡرَارِ لَفِي عِلِّيِّينَ
لرگزنہیں،بےشک نیکوکاروں کے اعمال نامے علییں میں ہیں .(1)
آية :
19
وَمَآ أَدۡرَىٰكَ مَا عِلِّيُّونَ
اورتجھے کیا پتہ کہ عِلِّیین کیا ہے؟
آية :
20
كِتَٰبٞ مَّرۡقُومٞ
(وه تو) لکھی ہوئی کتاب ہے.
آية :
21
يَشۡهَدُهُ ٱلۡمُقَرَّبُونَ
مقرب (فرشتے) اس کا مشاہده کرتے ہیں.
آية :
22
إِنَّ ٱلۡأَبۡرَارَ لَفِي نَعِيمٍ
یقیناً نیک لوگ (بڑی) نعمتوں میں ہوں گے.
آية :
23
عَلَى ٱلۡأَرَآئِكِ يَنظُرُونَ
مسہریوں پر بیٹھے دیکھ رہے ہوں گے.
آية :
24
تَعۡرِفُ فِي وُجُوهِهِمۡ نَضۡرَةَ ٱلنَّعِيمِ
تو ان کے چہروں سے ہی نعمتوں کی تروتازگی پہچان لے گا.(1)
آية :
25
يُسۡقَوۡنَ مِن رَّحِيقٖ مَّخۡتُومٍ
یہ لوگ سربمہر خالص شراب پلائے جائیں گے.(1)
آية :
26
خِتَٰمُهُۥ مِسۡكٞۚ وَفِي ذَٰلِكَ فَلۡيَتَنَافَسِ ٱلۡمُتَنَٰفِسُونَ
جس پر مشک کی مہر ہوگی، سبقت لے جانے والوں کو اسی میں سبقت کرنی چاہئے.(1)
آية :
27
وَمِزَاجُهُۥ مِن تَسۡنِيمٍ
اور اس کی آمیزش تسنیم کی ہوگی.(1)
آية :
28
عَيۡنٗا يَشۡرَبُ بِهَا ٱلۡمُقَرَّبُونَ
(یعنی) وه چشمہ جس کا پانی مقرب لوگ پیئں گے.
آية :
29
إِنَّ ٱلَّذِينَ أَجۡرَمُواْ كَانُواْ مِنَ ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ يَضۡحَكُونَ
گنہگار لوگ ایمان والوں کی ہنسی اڑایا کرتے تھے.(1)
آية :
30
وَإِذَا مَرُّواْ بِهِمۡ يَتَغَامَزُونَ
اور ان کے پاس سے گزرتے ہوئے آپس میں آنکھ کےاشارے کرتے تھے.(1)
آية :
31
وَإِذَا ٱنقَلَبُوٓاْ إِلَىٰٓ أَهۡلِهِمُ ٱنقَلَبُواْ فَكِهِينَ
اور جب اپنے والوں کی طرف لوٹتے تو دل لگیاں کرتے تھے.(1)
آية :
32
وَإِذَا رَأَوۡهُمۡ قَالُوٓاْ إِنَّ هَٰٓؤُلَآءِ لَضَآلُّونَ
اور جب انہیں دیکھتے تو کہتے یقیناً یہ لوگ گمراه (بے راه) ہیں.(1)
آية :
33
وَمَآ أُرۡسِلُواْ عَلَيۡهِمۡ حَٰفِظِينَ
یہ ان پر پاسبان بنا کر تو نہیں بھیجے گئے.(1)
آية :
34
فَٱلۡيَوۡمَ ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ مِنَ ٱلۡكُفَّارِ يَضۡحَكُونَ
پس آج ایمان والے ان کافروں پر ہنسیں گے.(1)